Home2019-05-15T11:15:28+00:00

Globe Iconکینیڈا میں بیرون ملک سے آ کرآباد ہونے والوں کے ليے  ہیپاٹائٹس سی کی معلومات

اپنی  زبان ميں ہیپاٹائٹس سی کے بارے میں مزید جانيے۔

یہ ویب سائٹ ہیپاٹئٹس سی کے بارے میں بنیادی اورتازہ ترین معلومات اونٹیریو میں بسنے والی بڑی ایمیگرنٹ کمیونٹیوں میں بولی  جانے والی زبانوں میں فراہم کرتی ہے-

کینیڈا میں بیرون ملک سےآ کرآباد ہونے والوں ہیپاٹائٹس سی کی موجودگی۔

1 in 3 People Icon

کینیڈا میں ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ افراد میں سے ایک تہائی افراد ان ممالک میں پیدا ہوئےہیں جہاں ہیپاٹائٹس سی کی شرح زیادہ ہے-کينيڈا کی عام آبادی کے مقابلے میں کچھ تارکين وطن کميونٹيز ميں ییپاٹائٹس سی کی شرح زيادہ ہے اس  ليے یہ ضروری ہے کہ آپ ہیپاٹائٹس سی کے بارے میں زیادہ آگاہی حاصل کریں اور اپنا طبی معائنہ کروائیں-

Orange Person with Liver Icon

ہیپاٹائٹس سی اور جگر

ہیپاٹائٹس سی کا وائرس جگر کو متاثر کرتا ہے-

ہیپاٹائٹس سی ايک جگر کی بيماری ہے جس کی وجہ ہیپاٹائٹس سی وائرس ہے- یہ وائرس خون ميں داخل ہوکر جگرتک پہنچتا ہےجہاں يہ جگر کے خليوں کو متاثر کرتے ہو ےاپنی تعداد بڑھانا شروع کر دیتا ہے-
 
تقریباً 25 فيصد لوگ خود بخود اس وائرس سے نجات حاصل کر لیتے ہیں جبکہ تقريبً 75فيصد لوگ یہ نہیں کر پاتےاور دائمی انفيکشن کا شکار ہو جاتے ہيں۔ یہ وائرس جگر کے خليوں پر قبضہ کرکے اپنی تعداد کو بڑھاتا جاتا ہےـ جسم کا مدافعتی نظام اس سے لڑنے کی کوشش کرتا ہے جس کے نتیجے میں جگر ميں سوزش اورزخم بن جاتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ جگرداغ دارہوتا جاتا ہے جسے فائبروسس کہتے ہیں-
زیادہ تر لوگوں ميں جگر کے زخمی ہونے کا عمل رفتہ رفتہ ہوتا ہے۔ لوگ 20  سے30 سال تک یا اس سے بھی زیادہ عرصہ  بیمارمحسوس نہیں کرتے- اگرچہ وائرس مستقل ان کے جگر کو نقصان پہنچا رہا ہوتا ہے- وقت گزرنے کےساتھ جگر کی سختی اور داغوں ميں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اسے سِرہوسز کہتے ہيں- سرہوسزجگر کے کینسر، جگر کے ناکارہ ہونے اورموت کا باعث بن سکتا ہے۔

ہیپاٹائٹس سی کا علاج موجود ہے جو بےحد مؤثر ہے اورتقریباً ہر کسی کو صحت یاب کر سکتا ہے۔

جگر

جگرایک نہايت اہم عضو ہے، جو جراثیم کے خلاف لڑتا ہے، جسم میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے، ادویات کی توڑ پھوڑ کر کے اُنہیں  جسم کے استعمال کے قابل  بناتا ہے، خوراک کو ہضم کرتا ہے، اوراس کےعلاوہ بے شمار دیگراہم کام سر انجام دیتا ہے۔

جگربے حداہم عضوہے کیونکہ یہ:

  • کيميائی اورديگر فاسد مادوں کو جسم سے چھانتا ہے
  • غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے
  • خون اورلحميات پيدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔

جگرایک بے حد مضبوط عضوہےاوراکثرخودبخود ہی صحت ياب ہو جاتا ہے۔  تاہم وقت کے ساتھ ساتھ وائرس، شراب، کيميائی مادے اور کچھ ادویات جگر کومستقل بنیادوں پر تباہ کر سکتےہیں جس سےاس کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے-

یہ یاد رکھیں کہ آپ جگر کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے-

Pink Pill With Question Mark Icon

ہیپاٹائٹس کا پھیلاؤ

ہیپاٹائٹس سی خون کےخون سے رابطے کےذریعے پھیلتا ہے-

ہیپاٹائٹس سی محض متاثرہ افراد کو چھونے، گلے لگانے یا چومنے سے نہیں پھیلتا- ناں ہی  یہ اس وقت پھیلتا ہےجب جراحی اورمنشیایات کے ليےنئے یا جراثیم سے پاک اوزار استعمال کئے جائیں۔

یہ وائرس جِلد اور جسم کی دیگر حفاظتی تہوں کے کٹے پھٹے حصوں کے ذریعے خون میں شامل ہوتا ہے۔ یہ وائرس اتنا سخت جان ہے کہ جسم سے باہر بھی کئی دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ خشک شدہ خون بھی اِس وائرس کے پھیلاوٓ کا موجب بن سکتا ہے۔

عام طور پر ہیپاٹائٹس سی مندرجہ ذیل طریقوں سے پھیلتا ہے:

  • دانتوں کے علاج اورجراحی میں استعمال ہونے والے ایسے اوزاروں کا دوبارہ استعمال جن کو مکمل طور پر جراثیم سے پاک نہ کیا گیا ہو-
  • ہیپاٹائٹس سی کے ٹیسٹ کے بغیر انتقالِ خون یا کسی عضو کی پیوند کاری۔  سن 1990 سے کینیڈا میں کسی کو خون لگانے سے پہلے اس کا ہیپاٹائٹس سی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاہم  بہت سے دوسرے ممالک میں یہ ٹیسٹ حال ہی میں شروع کیا گیا ہے۔
  • ایسی سُویوں، سرنجوں اور دیگر اوزاروں کا مشترکہ استعمال جنہیں نشہ آور ادویات کو جسم میں داخل کرنے کے ليے استعمال کیا جاتا ہے- (اِن میں سرنجیں ، پٹیاں، کُکر، چمچ، چھلنی، پانی، رُوئی کے گالے وغیرہ شامل ہیں) ۔
  • ایسے اوزاروں کا دوبارہ استعمال جو جسم چھیدنے اور جسم پر نقش و نگار بنانے میں کام آتے ہیں (مثلاً سُویاں، سیاہی، سیاہی دان)   اِس کے علاوہ آیکوپنکچر اورالیکٹرولسز میں دوبارہ استعمال ہونے والے آلات بھی ہیپاٹائٹس سی کے جراثیم کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتے ہیں-

دیگر ذرائع جن سے ہیپاٹائٹس سی کا وائرس جسم میں داخل ہو سکتا ہے:

  • ایک دوسرے کی ایسی ذاتی اشیاء کا استعمال جن پر خون لگا ہو- مثلاً اُسترا، ناخن تراش، ٹوتھ برش، وغیرہ۔  اِس کے علاوہ نائی کی دُکان سے شیو کروانا، جہاں ایک ہی اُسترے کو بار بار استعمال کیا جاتا ہے-
  • کچھ ایسے روایتی طریق ہائے علاج جن میں جلد کو کاٹا یا چھیدا جاتا ہے- جیسا کہ کپ لگانا- اس سے بھی ہیپاٹائٹس سی کا وائرس جسم میں داخل ہو سکتا ہے-
  • عام طورپرہیپاٹائٹس سی وائرس جنسی عمل کے ذریعے نہیں لگتا- مرد اورعورت کے درمیان جنسی عمل میں اس بیماری کی منتقلی کا امکان بہت ہی کم ہے- دو مردوں کے درمیان بغیرکنڈوم کے مقعد کے ذریعے کيے جانے والےجنسی عمل میں بیماری کی منتقلی کا امکان بھی کم ہی ہے- تاہم اس بیماری کی منتقلی کا امکان کچھ خاص عوامل کی موجودگی میں بڑھ جاتاہے جیسے کہ ايک فريق کو پہلے سے ايچ آئی وی يا کوئی دیگر جنسی بیماری ہو، جنسی عمل میں خون کی موجودگی اور جنسی عمل یا لذت کو بڑھانے کےنشہ آورادویات کا استعمال-
  • کینیڈا میں حاملہ ماں سے بچے کو ہیپاٹائٹس سی کے لگنے کے امکانات بہت کم ہیں- تاہم ایسے ممالک جہاں صحت کا نظام بہت ترقی یافتہ نہیں وہاں یہ امکان زیادہ ہو سکتا ہے-
Pink Needle Icon
Pink Tatoo Equipment Icon
Pink Razor Icon
Greeb Test Tube Icon

ہیپاٹائٹس سی کی طبی جانچ

یہ ممکن ہے کہ آپ کو ہیپاٹائٹس سی ہو لیکن اس کا علم نہ ہو۔

ہیپاٹائٹس سی کی موجودگی کا پتہ صرف ٹیسٹ کے ذریعے ہی لگایا جا سکتا ہے۔    ہیپاٹائٹس سی کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لئے عموماً دو ٹیسٹ کيے جاتے ہیں-

  1. ہیپاٹائٹس سی اینٹی باڈی ٹیسٹ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آیا کبھی ہیپاٹائٹس سی کا وائرس آپ کے جسم میں داخل ہوا تھا یا نہیں۔
  2.  یقین دہانی   کا  ٹيسٹ  یہ معلوم کرتاہے کہ آیا  وائرس ابھی بھی آپ کے جسم ميں موجود ہےیا نہیں ۔   ہیپاٹائٹس سی کے ٹیسٹ کے طریقے دن بہ دن آسان ہوتےجارہے ہیں۔ آپ اپنے معالج سے بات کرکےاس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کو ہیپاٹائٹس سی کے مندجہ بالا دونوں ٹیسٹوں کے نتائج مل گئے ہیں-

اگر کوئی شخص چند ماہ کے اندر خود بخود وائرس سےنجات حاصل کرلےیا پھرعلاج کے ذریعے اس  وائرس سے نجات حاصل کرے اس کے خون ميں اینٹی باڈیز ہميشہ موجود رہيں گی۔ تاہم صرف وہی شخص ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دوسرے افراد میں منتقل کر سکتا ہے جس کا یقین دہانی کا ٹیسٹ مثبت آیا ہو۔

Purple Pill Icon
Purple Pill Icon

ہیپاٹائٹس سی کا علاج

ہیپاٹائٹس سی کا علاج ممکن ہے!

آجکل ہیپاٹائٹس سی کا علاج بے حد موٓثر ہے اور تقریباً ہر کسی کو صحت یاب کرسکتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو ہیپاٹائٹس سی سے صحت یاب ہونے کے لیئے علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہیپاٹائٹس سی کا علاج کرنے والی ادویات براہ راست اثر کرنے والی ردِ وائرس ادویات ( DAAs) کہلاتی ہيں۔ يہ ادویات گولیوں کی شکل ميں دستیاب ہيں۔یہ ادویات کھانے ميں آسان ہيں اور مختصر عرصے کے ليے لینی پڑتی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اِن ادویات کے ذیلی اورمضرِصحت اثرات بہت کم ہیں۔

ہر وہ شخص جسے ہیپاٹائٹس سی ہے اُسے اپنے علاج کے بارے میں اپنے معالج سے رجوع کرنا چاہئے۔

ہیپاٹائٹس سی کے علاج کے احداف

  • جسم سے وائرس کا خاتمہ۔
  • جگرکو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم سطح تک لے جانا ۔
  • فرد کے معيارزندگی کو بہتر بنانا ۔
  • ديگر افراد ميں ہیپاٹائٹس سی کے پھيلاؤ کو روکنا۔ اگر ايک شخص کا کامیاب علاج ہو چکا ہو تو اس کا مطلب ہےکہ اسکے جسم سے وائرس ختم ہو چکا ہے اور اب وہ شخص ہیپاٹائٹس سی کا وائرس کسی دوسرے صحت مند فرد میں منتقل نہیں کرسکتا۔

علاج کے ليے تياری

ہیپاٹائٹس سی کے لئے کئی طريقہ علاج دستياب ہيں۔ کسی ايک طريقہ علاج کا انتخاب کرتے وقت مندرجہ ذيل عوامل کو مدِنظر رکھا جاتا ہے ۔

  • جگر کو پہنچنے والے نقصان کی نوعيت
  • وائرس کی قسم
  • آيا اس شخص کا پہلے کبھی ہیپاٹائٹس سی کا علاج ہوا ہے يا نہيں۔
  • کوئی ایسی ادويات جو مريض پہلے سے ہی استعمال کر رہا ہے۔
  • کوئی اور بیماری

علاج کےليے تيار ہونے کا مطلب ہے کہ اپنے معالج کے ساتھ مل کر ايک پلان تشکيل ديا جائے اور اس بات کو يقينی بنايا جائے کہ آپ کو علاج پرکاربند رہنے کے ليے اپنے خاندان اوردوستوں کی مدد حاصل ہوگی۔ معالج علاج سے پہلے، علاج کےدوران اور علاج کے خاتمے پرآپ کی صحت کا جائزہ لے گا۔

يہ علاج آپ کے جگر اور آپ کی زندگی کو بچا سکتا ہے۔

علاج وائرس کو جسم سے ختم کرتا ہے مگر یہ وائرس کے دوبارہ نہ لگنے کی ضمانت نہیں-

جسم سے ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کے خاتمے کے بعد بھی جسم میں اِس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا نہیں ہوتی- لہٰذا مریض کو دوبارہ یہ وائرس لگنے کا امکان موجود رہتا ہے-

وائرس کے ساتھ دوبارہ رابطہ سے بچنے کے ليئے ضروری اقدامات  کرتے رہیں یہ آپ کو ہیپاٹائٹس سی سے بچانے ميں مددگار ہوتے ہيں۔ اگر ہیپاٹائٹس سی کا وائرس آپ کے جسم ميں دوبارہ داخل ہوجائے ،آپ کا ٹيسٹ مثبت آئے اور وائرس آپ کے جسم سے خودبخود ختم نہ ہوسکے تو آپ کو  دوبارہ علاج کی ضرورت ہو گی۔

Orange A, B, and C Blocks Icon

ہیپاٹائٹس اے اور بی کے درميان فرق

 ہیپاٹائٹس سی، ہیپاٹائٹس اے  اور ہیپاٹائٹس  بی سے مختلف ہے۔

 ہیپاٹائٹس اے کا وائرس اکثر انسانی فضلہ ملا پانی پینے یا کھانا کھانے سے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔ تقریباً تمام لوگوں میں ہیپاٹائٹس اے کا وائرس بغیر ادویات لیے خود بخود ختم ہو جاتا ہے اور جسم وائرس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کر لیتا ہے۔

ہیپاٹائٹس بی کا وائرس تب ہی پھیلتا ہے جب ہیپاٹائٹس بی کے مریض کا خون یاجنسی عضوسے خارج ہونے والی رطوبات کسی دوسرے صحت مند فرد کے جسم میں داخِل ہوں جائیں۔  ہیپاٹائٹس بی پيدائش کے عمل کے دوران بھی   ماں سےبچے کو منتقل ہوسکتا ہے زيادہ تر بالغ افراد میں ہیپاٹائٹس بی خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے اور ان کا جسم اس کے خلاف مدافعت پیدا کر لیتا ہے ۔اگر ایک شخص خود بخود ہیپاٹائٹس بی سے صحت ياب نہ ہو سکے تو ايسا شخص دائمی انفيکشن کا شکار ہو سکتا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی کی دائمی انفيکشن کے امکانات اس وقت بڑھ جاتے ہيں جب کوئی شخص کم عمری میں اس وائرس سے متاثر ہو۔علاج کے ذریعے وائرس کے پھيلاؤ کو کم کر کے بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تاہم بدقسمتی سے دائمی  ہیپاٹائٹس بی سے مکمل طور پر نجات ممکن نہیں۔

ہیپاٹائٹس اے اور بی سے بچاؤ  کے حفاظتی ٹیکے   دستیاب ہیں اور آپ انہیں لگوا سکتے ہیں۔

ہیپاٹائٹس سی سے بچاؤ  کا کوئی ٹیکا نہیں لیکن یہ قابل علاج ہے۔

Blue Question Bubble Icon

آپ کے قرب و جوار ميں ہیپاٹائٹس سی کی سروسز

اپنے قرب وجوار ميں ہیپاٹائٹس سی کی سروسز تلاش کریں۔

کينيڈا ميں رہنے والے افراد اس آن لائن آلےکی مدد سے اپنے علاقے ميں موجود ہیپاٹائٹس سی کی سروسز کو تلاش کر سکتے ہيں۔ http://hcv411.ca

اونٹیریو میں رہنے والے افراد سیکشول ہیلتھ انفولائن اونٹیریو سے رابطہ کر کے ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس سی اور جنسی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔یہ انفارمیشن لائین  ہندی، پنجابی، اُردو، ٹیگالاگ، مینڈرِن، کینٹونیز اور دیگر زبانوں میں معلومات فراہم کرتی ہے۔ جب آپ فون کریں توہو سکتا ہے کہ آپ کو ایک خاص وقت دیا جائے جب آپ اپنی زبان بولنے والے کونسلر سے بات کر سکیں گے- یہ آپ کوٹیسٹ کےليے اونٹاریو میں کسی کلینک میں بھی ریفرکر سکتے ہیں۔

اونٹاریو میں ٹول فری کال کریں: 7544-686-800-1

بروز سوموار سے جمعہ: صبح 10 بجے سے شام 10:30 بجے تک

بروز ہفتہ اور اتوار: صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک

اونٹاریو سے باہرمعلومات کے ليے اپنے ڈاکٹر یا صحت کی سہولتیں مہیا کرنےوالے افراد سے رابطہ کریں۔